عدالت کی سماعت:وزیر اعلیٰ کا انتخاب
چیف جسٹس نے کہا کہ کسی کو اچھا لگے یا برا لیکن عدالت کسی پریشر میں نہیں آئے گی عدالت اپنے آئینی اور قانونی اختیارات کا استعمال کر رہی ہے.آج زیادہ ووٹ لینے والا باہر اور کم ووٹ لینے والا وزیراعلی ہے ایسے وزیراعلی کو جاری رکھنے کے لیے قانون و وجوہات چاہیے ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اس معاملے کو لمبا نہیں کر سکتے. جسٹس اعجازالاحسن نے کہا ہے کہ اگر پارٹی سب کچھ ہے پھر پارلیمنٹ کی کیا حیثیت ہے. عدالت نے اس لیے وزیراعلی کو نہیں ہٹایا کیونکہ ملک کے کام چلتے رہنے چاہیے. .فواد چوہدری نے کہا کہ امید ہے سپریم کورٹ آج فیصلہ دے گی اور جمہوریت مزید مضبوط ہو جائے گی